تازہ ترین:

پاکستانیوں پر پٹرول بم پھر سے گرا دیا گیا

petrol prices in pakistan, petrol prices in september

نگراں حکومت نے پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا ایک اور مرحلہ نافذ کر دیا ہے۔ نئی قیمتیں، جو 16 ستمبر 2023 سے لاگو ہوں گی، پیٹرول کی قیمت 331.38 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 329.18 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

یہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں لگاتار چوتھا اضافہ ہے، جس میں پیٹرول کی قیمت میں 26.02 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) میں 17.34 روپے فی لیٹر کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان یکے بعد دیگرے اضافے نے 31 جولائی سے ان مصنوعات کے نرخوں میں مجموعی طور پر 30% سے زیادہ اضافہ کر دیا ہے۔

یہ اب تک کا پاکستان میں ریکارڈ ہے کہ پاکستان میں تیل اتنا زیادہ مہنگا کیا گیا ہے۔ اس تیل مہنگے ہونے سے ہر چیز کو فرق پڑے گا، مہنگائی میں اضافہ ہوگا اور ٹرانسپورٹ میں کمی ہوگی اور ٹرانسپورٹ میں کرایوں میں اضافہ ہوگا جس سے ہر طبقہ متاثر ہوگا اور ہر طبقے کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اگر ایسا ہی چلتا رہا تو یکم اکتوبر کو بھی پٹرول اور ڈیزل میں اضافہ ممکن ہے۔ پاکستان میں مہنگائی کی شرہ تب تک قابو میں نہیں آ سکتی جب تک پاکستان میں الیکشن نہیں ہوں گے اور پاکستان میں الیکشن ہوتے بالکل نظر نہیں آرہے کیوں کہ حکومتی سطح پر ہر کسی کو اپنی اپنی پڑی ہوئی ہے۔

پاکستان میں اس وقت ہر چیز بے قابو ہے ہر کسی کی لگام کھلی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ہر شخص اپنی اپنی مرضی کر رہا ہے اور ہر کوئی اپنی مرضی کے ریٹ لگا رہا ہے چاہے وہ اس کے حق میں ہوں یا نہ ہوں۔پاکستان میں اس وقت مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ لوگ حلال اور حرام کو بالکل بھول چکے ہیں، لوگوں کے پاس دو وقت کھانے کا کھانا نہیں ہے اور گزر بسر کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے لیکن پاکستان کے وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں مہنگائی بالکل نہیں ہے، یہ تو عام روٹین کی بات ہے لیکن ان کو کیا پتہ کہ پاکستانی عوام اس وقت کس مشکلات سے گزر رہے ہیں۔